استور مارخورکے شکار کے لایئسنس کے لیے جی بی کی تاریخ کی سب سے بڑی بولی



ٹرافی ہنٹنگ پروگرام کے تحت محکمہ جنگلات و جنگلی حیات جی بی کے زیر اہتمام جنگلی جانوروں کے سال 23-2022 کے شکار کے لیے لایئسنسز کی سالانہ نیلامی فاریسٹ کمپلیکس گلگت میں ہوئی۔سیکریٹری فاریسٹ اینڈ وایئلڈ لائف فیصل احسن پیرزادہ کی نگرانی اور موجودگی میں جنگلی جانوروں کے شکار کے لیے ٹرافی ہنٹنگ لائسنسز کی نیلامی میں مقامی و ملکی اور غیر ملکی آوٹ فٹرز نے حصہ لیا۔ نیلامی میں استور مارخور کے شکار کے لایئسنس کے لیے جی بی کی تاریخ کی سب سے بڑی بولی لگائی گئی۔اورآوٹ فٹر کمپنی مہران سفاری نے 1 لاکھ 65 ہزار ڈالر (3 کروڑ 71 لاکھ 86 ہزار روپے) کی بولی دے کرکارگاہ گلگت کنزرویشن ایریا میں استور مارخور کے شکار کا لائیسنس حاصل کرلیا۔گزشتہ سال آوٹ فٹر کمپنی ایڈونچر سینٹر نے 1 لاکھ 36 ہزار امریکی ڈالرز کی سب سے بڑی بولی دے کر استور مارخور کے شکار کے لیے لائسنس حاصل کیا تھا۔ ٹرافی ہنٹنگ پروگرام کے تحت ہر سال جنگلی جانوروں کے شکار کے لائسنسز کے لیے بولی کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ٹرافی ہنٹنگ پروگرام کے تحت ذیادہ بولی دینے والے رجسٹرڈ آوٹ فٹر کمپنیز کو 3 اقسام کے جنگلی جانوروں استور مارخور، آئبیکس اور بلیو شیپ کے شکار کے لیے لائسنس جاری کیے جاتے ہیں۔جنگلی جانوروں کے شکار کی مد میں حاصل ہونے والی آمدنی کا 85 فیصد حصہ شکار کے مقام سے ملحقہ کمیونٹی کو دی جاتی ہے جبکہ 15 فیصد رقم قومی خزانے میں جمع ہوتی ہے۔ ہرسال جنگلی جانوروں کے شکار کے لائسنس کے دی جانے والی سب سے بڑی بولی استور ماخور لے لیے ہوتی ہے۔استور مارخور گلگت بلتستان کے مختلف پہاڑوں اور نالہ جات میں پایا جاتا ہے۔محققین کے مطابق مارخور گلگت بلتستان میں قیام پاکستان سے قبل سب سے پہلے استور میں دریافت ہوا تھا۔اس لیے یہ استور مارخور کہلاتا ہے۔ مارخور پاکستان کا قومی جانور بھی ہے