اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے  میں گلگت بلتستان کو عبوری آئینی صوبہ بنانے کے لئے 26ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے قرارداد پیش کی جائے گی۔ امید ہے تمام اراکین اسمبلی اس قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کریں گے، امجد حسین ایڈووکیٹ 



26ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے قرارداد کا مسودہ ستمبر 2021 کو وزیر اعلیٰ کو موصول ہوا مگر انہوں نے اسے دبائے رکھا، اپوزیشن لیڈر 


گلگت (پ۔ر) قائدِ حزبِ اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی و صوبائی صدر پیپلز پارٹی گلگت بلتستان امجد حسین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان اسمبلی میں کل کے ہونے والے اجلاس کے ایجنڈے  میں گلگت بلتستان کو عبوری آئینی صوبہ بنانے کے لئے چھبیسویں آئینی ترمیم کے حوالے سے قرارداد پیش کی جائے گی۔ امید کرتے ہیں کہ تمام اراکین اسمبلی اس قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چھبیسویں آئینی ترمیم کے حوالے سے قرارداد کا مسودہ ستمبر 2021 میں وزیر اعلیٰ کو موصول ہوا مگر انہوں نے اس اہم ترین معاملے کو دبائے رکھا۔ یہ قراداد اب ہماری طرف سے جمع کرائی گئی ہے جو اسمبلی اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ امید کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان کے عوامی امنگوں کے عین مطابق وزیر اعلیٰ سمیت تمام حکومتی اراکین اسمبلی اس قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عبوری آئینی صوبہ گلگت بلتستان کے عوام کا دیرینہ مطالبہ ہے اور یہ آئینی صوبے کی طرف فیصلہ کن قدم ہوگا۔ ہم گلگت بلتستان کے عوام کی خواہشات کے مطابق عبوری آئینی صوبے کے حوالے سے مل کر جد و جہد کرنا چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز مل کر آگے چلیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام طویل محرمیوں کے بعد قومی دھارے میں شامل ہونے جارہے ہیں۔ پیپلز پارٹی گلگت بلتستان نے سب سے پہلے عبوری آئینی صوبے کا مطالبہ کیا اور  2018 میں پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے مرکزی منشور میں اس مطالبے کو شامل کیا۔ امید کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان اسمبلی میں تمام جماعتوں کے اراکین اسمبلی اس قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کر کے گلگت بلتستان کی عوامی امنگوں کی ترجمانی کریں گے۔