میرے گلگت بلتستان کے منتخب ممبران اسمبلی

یقیناً آپ سب جانتے ہوں گے آپ کو ووٹ گلگت بلتستان کے مظلوم و محکوم غریب عوام ، مسائل میں گری ہوئی ماؤں بہنوں اور حقوق سے محروم انسانوں نے دیا ہے جس کی بدولت آپ کو فارچونر گاڑیاں گھروں والوں کے لیے قیمتی گاڑیاں ، کاریں ، مفت کی پیٹرول ، تنخواہیں ، ٹی اے ڈی اے ، گن مین دفاتر اختیارات اور مراعات حاصل ہوئی ہے



الیکشن کے دوران آپ گلے مل مل کر ، سنہری خواب دکھا کر ، جھوٹے موٹے وعدے اور قسمیں کھا کر ووٹ حاصل کی ہے اور اب کل کا اجلاس آپ سب کے لیے امتحان ہے

آپ تمام نے پڑھے اور سمجھے بغیر پنجاب کا ریونیو اتھارٹی بل ایک منٹ میں منظور کیا گیا تھا جس پر پورے گلگت بلتستان سے شدید آوازیں اٹھ رہی ہے اب گورنر گلگت بلتستان نے اس بل پر نظر ثانی کے لیے اسمبلی کو واپس بھیج کر آپ کو عوام کے سامنے سرخ رو ہونے کا موقع فراہم کیا ہے 

گلگت بلتستان کی عوام کی نظریں کل کے اجلاس پر ہے عوام دیکھ رہے ہیں کہ ان کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے نمائندے ،  تعلیم ، صحت ، صاف پانی ، روڈز ، بجلی اور بنیادی سہولیات سے محروم غریبوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے کوئی قانون سازی کریں گے یا ان غریبوں پر مذید ناجائز ٹیکسوں کا بوجھ ڈال دیں گے

جس طرح الیکشن سے پہلے آپ کے وعدے اور قسمیں دیکھ کر ہم جیسے ناسمجھ لوگ سمجھ رہے تھے کہ گلگت بلتستان میں سٹیٹ سبجیکٹ رول کی بحالی ، گلگت بلتستان اسمبلی کو با اختیار بنانے ، وزرات امور کشمیر کی غلامی سے نکلنے ، اسلام آباد سے تھوک کے حساب سے آنے والے بیوروکریٹس کی واپسی ، گلگت بلتستان میں میڈیکل کالج اور انجینئرنگ کالج کے قیام ، گلگت بلتستان کے پی ٹی ڈی سی موٹلز کو صوبائی حکومت کے حوالے کرنے ، جنگلات معدنیات اور قدرتی وسائل کی لوٹ کھسوٹ کے خاتمہ ، کارگل سمیت تمام قدیمی راستوں کو کھولنے ، ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں میں تقرریاں ، بیروزگار کا خاتمے ، لوڈ شیڈنگ سے نجات اور گلگت بلتستان کے غریبوں کے لئے بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے قانون سازی کریں گے

مگر آپ نے پہلی قانون سازی گلگت بلتستان میں رویت ہلال کمیٹی کا قیام ، دوسری قانون سازی آپ کے تنخواہوں اور مراعات میں تین سو فیصد اضافہ اور تیسری قانون سازی گلگت بلتستان کے مظلوم و محکوم غریبوں پر ناجائز ٹیکسز کے نفاذ کا بل متفقہ طور منظور کرکے غریبوں کے زخموں پر نمک چھڑکا یا گیا 

اب بال ایک بار پھر آپ کے کورٹ میں ہے 

میں سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی سے گزارش کرتا ہوں ریونیو اتھارٹی بل پھر سے عجلت میں منظور کرنے کی بجائے اس بل پر ایک دو دن مکمل بحث کے لیے اسمبلی میں پیش کریں تاکہ قوم ہمارے حقوق کے تحفظ کرنے والے نمائندوں کا اصل چہرے دیکھ سکیں

صوبائی حکومت اگر مناسب سمجھیں تو جس طرح خالصہ سرکار بل کو پینڈنگ میں رکھا ہوا اسی طرح ریونیو اتھارٹی بل کو بھی پینڈنگ میں رکھیں اور اس بل کا اردو میں ترجمہ کرکے عوام تک پہنچائے تمام اضلاع میں اس بل پر مباحثے کروائیں ، وزراء اور مشیروں کے فوج ظفر اس بل کے مندرجات سے عوام کو آگاہ کریں پھر قوم فیصلہ کریں گے کہ اس بل کے کن کن شقوں کو منظور کرنا ہے کن کن شقوں کو نکال باہر کرنا ہے

اگر ایک بار پھر اس ناجائز اور غیر قانونی بل کو گلگت بلتستان کے مظلوم و محکوم غریبوں پر تھوپنے کی کوشش کی گئی تو پورے گلگت بلتستان سے سخت ردعمل آئیں گے اور صوبائی حکومت کو ناجائز ٹیکسز کے نفاذ اور بجلی کے قیمتوں میں اضافہ واپس لینا پڑے گا

اس سے پہلے کہ گلگت بلتستان کے غریب عوام گورنر ، وزیر اعلیٰ ، سپیکر ، وزرا ، ممبران اسمبلی و کونسل ، غیر منتخب مشیروں کے فوج ظفر ، ججز ، جنرلز ،  چیف سیکریٹری ، آئی جی پی ، اور گلگت بلتستان کے عوام کے ٹیکسوں پر عیاشی کرنے والے اشرافیہ کے مراعات  عیاشیوں اور اختیارات و کارکردگی پر سوالات اٹھائے اور ردعمل دیں مناسب ہے گلگت بلتستان کے عوام پر مزید کوئی بوجھ نہ ڈالا جائے۔


تحریر:  نجف علی