ذہن میں یہی تھا کہ آخری رن تک ہار نہیں ماننی: حارث رؤف
حارث رؤف نے دو گیندوں پر دو وکٹیں دلوا کر بازی پلٹ دی، فاسٹ بولر نے مجموعی طور پر چاراوورز میں 32 رنز دے کر تین کھلاڑیوں کو آؤٹ
پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر حارث رؤف کا کہنا ہے کہ لیام ڈاؤسن نے جب حسنین کے اوورز میں 24 رنز بنا لیے تو اس کے بعد بھی ذہن میں یہی تھا کہ آخری رن تک ہار نہیں ماننی اور اپنا سو فیصد دینا ہے ۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں حارث رؤف جب اننگ کا 19 واں اوور کرانے آئے تو انگلینڈ کو جیت کیلئے 12 گیندوں پر 9 رنز درکار تھے ، پہلی گیند حارث نے ڈاٹ کرائی مگر دوسری گیند پر انہیں چوکا پڑ گیا، باقی بچے 10 گیندو پر پانچ رنز ، مگر پھر گیم چینج ہوگیا اور پاکستان تین رنز سے جیت گیا۔
گیم چینجر بنے حارث رؤف نے دو گیندوں پر دو وکٹیں دلوا کر بازی پلٹ دی، فاسٹ بولر نے مجموعی طور پر چار اوورز میں 32 رنز دے کر تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور پاکستان کو تین رنز سے جیت دلوانے میں اہم کردار ادا کیا۔
جیت کے بعد جیو نیوز کے سیگمنٹ گیم چینجر میں گفتگو کرتے ہوئے حارث رؤف نے کہا کہ جس طرح لیام ڈاؤسن بیٹنگ کر رہے تھے تو وہ ان کے خلاف پلان بناکر آئے تھے کہ ان کی کمزوری کو ٹارگیٹ بناتے ہوئے بولنگ کرنی ہے جس میں فائدہ ہوا اور پھر ٹیل اینڈرز کے خلاف اپنی بہترین گیندیں کرائیں اور کامیابی ملی۔
حارث رؤف کا کہنا تھا کہ جب وہ اوور کرانے آئے تو ذہن میں یہی تھا کہ آخری رن تک ہار نہیں ماننا۔
میچ میں پاکستان کی ٹیم 166 رنز بناپائی تھی ، ہدف کے دفاع کے بارے میں حکمت عملی کے بارے میں حارث رؤف نے کہا کہ پلیئرز کی سوچ یہی تھی کہ اپنا سو فیصد دینا ہے، نتائج جس کے بھی حق میں ہوں، اپنی طرف سے کوشش میں کوئی کمی نہیں رہنی چاہئے، ہر پلیئر نے اپنا کردار ادا کیا اور ٹیم کو کامیابی ملی۔
ایک سوال پر نوجوان فاسٹ بولر نے کہا کہ بولنگ کوچ شان ٹیٹ اپنے تجربات شیئر کرتے ہیں جس سے انہیں بہت کچھ سیکھنے کو ملا ہے خاص طور پر یہ کہ پیس کا استعمال کیسے کرنا ہے، یارکرز کیسے کرانی ہیں
پاکستان نے دلچسپ مقابلے کے بعد انگلینڈ کو 3 رنز سے شکست دیکر سیریز 2-2 سے برابر کردی
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کا کراؤڈ بہت زبردست تھا، ایسے پرجوش کراؤڈ سے کھلاڑیوں کو کافی اینرجی ملتی ہے۔
پی ایس ایل فرنچائز لاہور قلندرز کے پلیئر ڈولپمنٹ پروگرام کی پروڈکٹ حارث رؤف نے امید ظاہر کی کہ لاہور کے میچز میں بھی ٹیم ایسی ہی کرکٹ کھیلے گی۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں مقابلہ دو۔ دو سے برابر ہونے کے بعد لاہور کے میچز اور بھی دلچسپ ہوگئے ہیں، کوشش ہوگی کہ وہاں بھی فینز کو اچھی کرکٹ دکھائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گراؤنڈ میں فینز آتے ہیں تو ان کی امیدیں وابستہ ہوتی ہیں ، ہماری کوشش ہوگی کہ ان کی امیدوں پر پورا اتریں۔
0 Comments